تشریح سورۃ البلد- خطباتِ کمالیہ
مفسرِقرآن حضرت مولانا شاہ محمد کمال الرحمٰن صاحب دامت برکاتہم
محترم حا ضر ین آج آپ حضر ات کی خدمت میں قر آن مجید کے تیسو یں پا رے کی سورہ بلد کی بیس آیا ت پڑ ھی گئی ہیں تیسو یں پا رے کے پندرھو یں رکو ع میں اللہ تعا لی نے کچھ قسمیں کھا کر بعض حقیقتیں بیا ن فر ما ئی ہیں اور سا تھ ہی سا تھ انسا ن کو عبر ت و نصیحت حا صل کر نے کے لئے خصو صی طر ز تکلم اختیار فر ما یا ہے ہجر ت سے پہلے نا زل ہو نے والی اس سو رتِ کر یمہ میں حق تعا لی شا نہ نے پہلے جس چیز کی قسم کھا ئی ہے وہ یہ ہے( لا ا قسم بھذ البلد )عا م طو ر پر شد ھ بد ھ و اقفیت رکھنے والے بھا ئی کبھی اس غلط فہمی کا شکا ر ہو جا تے ہیں کہ جہا ں کہیں قر آن مجید میں لام الف لا لکھا ہو ا ہو وہا ں اس کو نفی کے معنی میں صر ا حت کے سا تھ لے لیتے ہیں ایسا نہیں ہے بلکہ حق تعا لی لا اقسم کہکر قسم کھا رہے ہیں آپ اس با ت کو اس نہج پر سمجھئے کہ پہلے سے کو ئی کلا م چل رہا ہو اور سننے والا آدمی اس با ت کا انکا ر کر کے کو ئی دو سر ی با ت ثا بت کرنا چا ہتا ہو تو ایسے مو قع پر وہ شخص بعد میں بو لنے والا جو طر ز تخا طب اختیا ر کر تا ہے وہ مو قف ہے مثا ل کے طو ر پر کسی کے کھڑے رہنے کے با رے میں آپ نے اس با ت کا تذ کر ہ کیا کہ فلا ں شخص کھڑا ہو ا ہے تو ہم کیا کہتے ہیں مثا ل د یر ہا ہو ں نہیں نہیں بیٹھا ہو ا ہے جیسے نہیں کہنے کی وجہ سے ایک وہ کلا م جو پیچھے سے چل رہا تھا اس کی نفی کر تے ہو ئے ایک خا ص مو قف کی تا ئید اور تا کید کر نا منشاء ہو تاہے اس لئے جہا ں کہیں لا اقسم کے الفا ظ آئے ہیں قر آن مجید میں وہ سب قسم ہی کے لئے ہیں قسم نہیں کھا تا ہو ں کے معنی میں نہیں ہے بلکہ نہیں نہیں تم جیسا کہرہے ہو ویسا نہیں میں قسم کھا کر یہ با ت پختگی سے کہر ہا ہو ں اس منشاء کو وا ضح کر نا ہو تا ہے Read More
Surah Al-Balad – Khutbat e Kamalia
Mufassir e Quran Hazrath Maulana Shah Mohammed Kamal ur Rahman Sahab DB, Son and Successor of Sultan ul Aarifeen Hazrath Sufi Sahab.
Surah Al-Balad - Khutbat e Kamalia
No comments:
Post a Comment